Pages

Time

امریکی فیکٹری میں وقفہ نماز پر پابندی پر 190 مسلمانوں ورکروں کی ہڑتال، اس پر کمپنی نے کیا کیا؟ جان کر آپ کے غصے کی بھی حد نہ رہے گی


نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکی ریاست کولوراڈو میں گوشت کی پیکنگ کرنے والی ایک کمپنی نے اپنے 190 مسلمان ملازمین کو نماز کی ادائیگی کے لئے چند منٹ مانگنے کی اتنی بڑی سزا دی کہ ملازمت سے ہی نکال باہر کیا۔ 
اخبار ’دی انڈی پینڈنٹ‘ کے مطابق کارگل میٹ سلوشنز نامی کمپنی کے تقریباً 200 ملازمین نے وقفہ نماز پر پابندی کے خلاف احتجاجاً ہڑتال کی تھی۔ ان میں سے چند ملازمین کام پر لوٹ گئے جبکہ باقی نے احتجاج جاری رکھا، جس پر مشتعل ہوکر کمپنی نے ملازمین کا جائز مطالبہ پورا کرنے کی بجائے انہیںنوکری سے ہی نکال دیا۔ اخبار ’ڈینور پوسٹ‘ کے مطابق ملازمین کا مطالبہ تھا کہ انہیں کھانے کے وقفے کے دوران، جس کے دورانیے کے لئے انہیں تنخواہ ادا نہیں کی جاتی، نماز کی ادائیگی کا وقت دیا جائے، لیکن کمپنی اس پر بھی تیار نہ تھی۔ اخبار کے مطابق کمپنی انتظامیہ نے ملازمین سے کہا کہ جو نماز پڑھنا چاہتا ہے وہ گھر چلا جائے، اور مسلمان ملازمین کو عبادت کے لئے 5 سے 10 منٹ کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا۔
مزید پڑھیں: دنیا کا وہ علاقہ جہاں سورج غروب نہیں ہوتا 
کمپنی کے ساتھ مذاکرات کرنے والے کاﺅنسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کے نمائندہ جیلانی حسین کا کہنا تھا کہ ملازمین کا موقف تھا کہ ان کے لئے نماز چھوڑنا نوکری چھوڑنے سے زیادہ تکلیف دہ تھا، وہ اسے خدا کو ناراض کرنے کے مترادف قرار دیتے تھے، لہٰذا وہ اپنے بنیادی مذہبی حق سے دستبردار ہونے پر تیار نہ تھے۔ کمپنی سے نکالے گئے ملازمین کی اکثریت کا تعلق صومالیہ سے ہے اور ان میں سے کچھ تو 10 سال سے زائد عرصہ سے اس کمپنی میں ملازمت کررہے تھے۔

:تبصرہ

 

Contact Form

Name

Email *

Message *

aus dieser quelle