Pages

Time

صدام حسین کیلئے تیار کردہ بحری جہاز ایک مرتبہ پھر سمندر میں آگیا، اب مالک کون ہے اور کس مقصد کیلئے استعمال کیا جائے گا؟ دلچسپ حقیقت سامنے آگئی

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) 1980ءمیں سابق عراقی صدرصدام حسین نے اپنے لیے ایک سپیشل بحری جہاز تیار کروایا تھا۔ یہ جہاز 270فٹ لمبا تھا اور اس کی چار منزلیں تھیں۔ اس میں اعلیٰ ترین فرنیچر و دیگر آسائشیں موجود مہیا کی گئی تھیں اور ہیلی کاپٹر کے اترنے کی جگہ بھی بنائی گئی تھی۔ اس میں صدام حسین کے لیے ایک خفیہ کمرہ بھی موجود تھاجس میں بحری جہاز پر حملے یا حادثے کی صورت میں فرار ہونے کا ایک خفیہ راستہ بھی تھا، اس خفیہ راستے پر دو چھوٹی کشتیاں موجود تھیں جن میں فرار ہوا جا سکتا تھا۔ اس پر اڑھائی کروڑ ڈالر(تقریباً2ارب 63کروڑ روپے) لاگت آئی تھی۔عراق پر امریکہ کے حملے اور صدام حسین کے قتل کے بعد یہ بحری جہاز مشرق وسطیٰ کے کئی ملکوں کے پاس رہا۔ اب بالآخر یہ عراقی میرین کے تحقیق کاروں کے پاس واپس پہنچ گیا ہے اور یہ لگژری بحری جہاز اب سائنسدانوں کی رہائش گاہ اور لیبارٹری میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ویب سائٹ نیوزڈاٹ نیشنل جیوگرافک ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق یہ دنیا کا سب سے بڑا بحری جہاز ہو گا جسے تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔


:تبصرہ

 

Contact Form

Name

Email *

Message *

aus dieser quelle