Pages

Time

چین میں اربوں روپے لگا کر یہ مصنوعی آبشار کیوں بنائی گئی ہے؟

چین میں اربوں روپے لگا کر یہ مصنوعی آبشار کیوں بنائی گئی ہے؟ ایسا مقصد کہ جان کر کوئی بھی داد دئیے بغیر نہ رہ سکے


بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) آبشار قدرت کے حسین نظاروں میں سے ایک ہے جسے دیکھنا آنکھوں کی تراوت کا باعث بنتا ہے۔ چین جہاں دیگر شعبوں میں انوکھے کام کرتا آ رہا ہے وہیں اس نے صوبہ ینان کے شہر کن منگ میں اب ایک مصنوعی آبشار بھی بنا ڈالی ہے۔یہ آبشار 1300فٹ چوڑی اور ایک انتہائی دلفریب منظر کی حامل ہے، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس آبشار کا مقصد لوگوں کو صرف تفریح فراہم کرنا ہی نہیں ہے بلکہ اس سے علاقے میں آتشزدگی یا ایسی کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر پانی کا حصول بھی آسان ہو گیا ہے، جبکہ خشک سالی کے دور میں بھی اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ آبشار پانی کو ایک منصوعی جھیل کی طرف موڑنے کا کام بھی کرے گی۔
مزید جانئے: کیا آپ اس تصویر میں پانڈا تلاش کرسکتے ہیں؟ انتہائی دلچسپ جواب جانئے 
اس آبشار کی تعمیر میں تین سال کا عرصہ لگا اور اس پر 1ارب یوآن (تقریباً16ارب 9کروڑ روپے) لاگت آئی۔جب اس کا افتتاح کیا گیا تو لوگوں نے اس دلفریب آبشار کو سراہا اور اسے جنوب مغربی چین کا ایک اور لینڈ مارک قرار دیا۔ یہ آبشار دریائے نیولان پر بنائی گئی ہے اور 1کروڑ 6لاکھ کیوبک فٹ پانی کا رخ موڑکر نئی بنائی گئی ڈیان چی نامی جھیل کی طرف بھیجنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ”یہ آبشارچین کو ممکنہ پانی کی کمی کے خدشے کے سدباب کے طور پر بنائی گئی ہے۔“
واضح رہے کہ چین کا 60فیصد زیرزمین پانی استعمال کے قابل نہیں ہے اور چین ان ملکوں میں سے ایک ہے جنہیں پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ چین کے شہری علاقوں میں لوگ پانی کو ابال کر استعمال کرتے ہیں یا پھر بازاری پانی کی بوتلیں خریدنے پر مجبور ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ آبشار پانی کو مصنوعی جھیل کی طرف موڑ دے گی اور پانی جھیل میں محفوظ ہوتا رہے گا جو ممکنہ خشک سالی کے دوران استعمال کیا جا سکے گا۔


:تبصرہ

 

Contact Form

Name

Email *

Message *

aus dieser quelle